نئی دہلی،5جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے آج سہارا سربراہ سبرت رائے کو کوئی بھی راحت دینے سے انکار کر دیا۔جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ سہارا گروپ نے اگر 15جولائی تک 552کروڑ روپے جمع نہیں کئے تو سبرت رائے کو جیل جانا پڑے گا۔آج سہارا کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی پیش ہوئے۔معاملے کی اگلی سماعت 20جولائی کو ہوگی،.20جولائی تک سبرت رائے پیرول پر رہیں گے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر 552کروڑ جمع نہیں کئے گئے تو ایمبی ویلی کو نیلام کر دیا جائے گا۔کورٹ نے کہا کہ اگر 15جولائی تک 552کروڑ کے چیک جمع ہو جاتے ہیں تو باقی کے نو ہزار کروڑ روپے جمع کرنے کے لئے کہا جائے گا۔آج سماعت کے دوران سہارا کی جانب سے کہا گیا کہ ایمبی ویلی کو گدھوں کے آگے مت سونپئے۔آج سپریم کورٹ نے ایمبی ویلی کو نیلام کرنے کے ٹینڈر کی شرائط کی منظوری دے دی لیکن سہارا کے 552کروڑ روپے سونپنے تک اس پر روک لگا دی ہے۔گزشتہ 19جون کو سپریم کورٹ نے سبرت رائے کی آج تک کے لیے پیر ول بڑھائی تھی۔سبرت رائے نے 15جون کو 1500کروڑ کی جگہ پر 773کروڑ روپے سیبی کو جمع کئے تھے۔
گزشتہ سماعت کے دوران سہارا نے کورٹ کو بتایا کہ اس نے لندن کے گراسوینر ہوٹل(جی ایچ)ایکوئٹی یوکے لمیٹڈ بیچ دیا ہے۔سہارا سربراہ نے 27اپریل کو سپریم کورٹ میں دو ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے دو پوسٹ ڈیٹیڈ چیک جمع کرائے تھے۔ایک چیک 1500کروڑ کا اور دوسرا چیک 552کروڑ روپے کے سونپے گئے۔گزشتہ 17اپریل کو سپریم کورٹ نے سہارا گروپ کی طرف سے مقرر ہ وقت پر سپریم کورٹ میں رقم جمع نہ کرنے پر ایمبی ویلی کی نیلامی کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کو آفیشیل لکوڈیٹر مقرر کیا تھا۔آفیشیل لکوڈیٹر نیلامی کے عمل کو شروع کرے گا۔آپ کو بتا دیں کہ سہارا گروپ نے ایمبی ویلی کی قیمت 34ہزار کروڑ روپے لگائی ہے۔